FeaturedNewsPakistan

پی ڈی ایم کی طرف سے سرکاری ملازمین کی زبانی کلامی سپورٹ

کل پورا دن وفاقی دارلحکومت میں اپنی تنخواہوں میں اضافے کے لیے احتجاج کرتے سرکاری ملازمین پر بدترین تشدد ہوتا رہا۔ احتجاجی مظاہرین پر آنسو گیس کے شیل برسائے گئے، ڈنڈے اور لاٹھیاں ماری گئی اور ان کو گرفتار بھی کیا گیا ۔

یہ سب کچھ ہوتا رہا اور عوام کے حقوق اور ووٹ کو عزت دینے کی بات کرنے والی پی ڈی ایم صرف سوشل میڈیا پر بیانات جاری کر کے اس کی مذمت کرتی رہی۔

پی ڈی ایم کے کسی بھی لیڈر کو اتنی توفیق نہ ہوئی کے احتجاجی دھرنے میں جا کر مظاہرین سے اظہار یکجہتی کریں۔ اس سے ایک بات واضع ہو گئی کے عوام کا درد کسی کے دل میں نہیں سب اپنے اقتدار کی جنگ لڑ رہے ہیں اور عوام کو اپنے مقاصد کے لیے استعمال کر رہے ہیں ۔

اگر اس معاملے کی تشریح ایسے کی جائے تو غلط نہ ہو گا کہ عوام پی ڈی ایم کے احتجاج میں جاتی رہی لیکن پی ڈی ایم نے عوام کے احتجاج کا حصہ بننا مناسب نہیں سمجھا۔

اس سے قبل تحریک انصاف بھی اقتدار میں آنے کے لیے کسی حد تک عوام کو استعمال کرتی رہی اور اقتدار میں آنے کے بعد کسان ہوں، نابینا لوگ ہوں, مزدور ہوں, سرکاری ملازم ہوں یا ہیلتھ ورکرز ہوں ہر کسی پر ڈنڈے برساتی نظر آئی ۔

اس پورے معاملے میں ایک پارلیمینٹیرین ایسا تھا جو اقتدار کی جنگ سے بالاتر ہو کر عوامی مسائل کے حل کے لیے عوام کے ساتھ کھڑا نظر آیا اور وہ محسن داوڑ تھا۔

کل رات بھی سرکاری ملازمین سے اظہار یکجہتی کے لیے محسن داوڑ دھرنے میں پہنچے اور مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے محسن داوڑ نے ان کو سلام پیش کیا اور کہا کہ آپ نے اپنی ہمت سے آج پوری سرکاری مشینری کو شکست دے دی ہے۔ محسن داوڑ نے مظاہرین کو یقین دلایا کہ وہ بحیثیت رکن قومی اسمبلی سرکاری ملازمین کے مطالبات کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔

محسن داوڑ کا یہ عمل تمام حکومتی اور اپوزیشن ارکان کے لیے ایک مثال ہے۔ بےشک آپ اپنی اقتدار کی جنگ جاری رکھیں لیکن عوامی مسائل پر عوام کے ساتھ کھڑے ہونا بھی سیکھیں ۔

محسن داوڑ کو سرکاری ملازمین کے دھرنے میں شرکت کرنے پر کافی سراہا جا رہا ہے اس حوالے سے معروف سوشل ایکٹیوسٹ اور جرنلسٹ ریحام خان نے بھی محسن داوڑ کو سراہتے ہوئے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ انہیں محسن داوڑ پر فخر ہے کیونکہ وہ حقیقی عوامی نمائندے کے طور پر سامنے آرہے ہیں

ریحام خان نے محسن داوڑ کے علاوہ ڈھول کی تھاپ پر اپنے منفرد انداز سے احتجاج میں شرکت کرنے والے نوجوانوں کو بھی سراہا

Bilal Azmat

Bilal Azmat is a media studies and journalism graduate with 4 years experience of active journalism in TV & on SM

Leave a Reply

Your email address will not be published.

Back to top button