
پاکستان کبھی بھی کشمیر پر اپنی مضبوط لابی نہیں بنا سکا، مودی نے تو کشمیر پر ظلم کیا لیکن پاکستان نے بھی کشمیریوں کو صرف اپنے مقاصد کے لیے استعمال کیا۔ ریحام خان
انٹرویو میں ریحام خان کا کہنا تھا کہ 73 سال سے ہم کشمیر کے بارے میں زبانی جمع خرچ کرتے رہے ہیں۔ “ہم ہمیشہ سے اپنی تقاریر کو موثر بنانے کے لیے اور الیکشن میں ووٹ لینے کے لیے مسئلہ کشمیر اور کشمیریوں کی تکالیف کو استعمال کرتے رہے” ۔
انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ 3 سال میں جو ہم نے کشمیر کے ساتھ کیا ہے ہمیں اس پر شرمسار ہونا چاہیے۔ مودی نے تو کشمیر پر جو ظلم کرنا تھا وہ کیا لیکن ہمیں (پاکستان کو) یہ دیکھنا چاہیے کہ ہم نے کشمیر کے ساتھ کیا کیا۔
مودی نے کشمیر پر ظلم کے پہاڑ توڑ دیے اور ہم نے اس کا جواب ادھا گھنٹا دھوپ میں کھڑے ہوکر دینے کا پلان بنایا اور اس پر بھی کچھ ہفتے سے زیادہ عمل نہیں کر سکے ۔
ریحام خان نے ایک اہم نقطے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ حال ہی میں پی ڈی ایم کے ایک جلسے میں پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے اس راز سے پردہ اٹھاتے ہوئے بتایا کے وزیراعظم عمران خان کو حساس اداروں نے مودی کے کشمیر کے حوالے سے اقدامات کے بارے میں پہلے ہی اگاہ کر دیا تھا اور کہا تھا کے آپ دیگر ممالک کے دورے کریں اور دنیا کو اس بھارتی جارحیت کے بارے میں اگاہ کریں ۔
وزیراعظم نے تب کوئی دورہ کیوں نہیں کیا وہ ایک اور داستان ہے”
مودی نے تو ظلم کیا لیکن ہم نے اس کے جواب میں کیا عملی اقدامات کیے ؟
“کچھ نہیں !
ریحام خان نے یہ بھی واضع کر دیا کہ پوری دنیا میں کشمیر کا مسئلہ جو اٹھا وہ بھی اس حکومت نے نہیں اٹھایا بلکہ مودی کی اقدام کی وجہ سے یہ مسئلہ پوری دنیا میں اٹھا اور دوسرا انٹرنیشنل میڈیا نے اس ظلم پر آواز بلند کی ۔
ریحام خان نے تمام سیاسی جماعتوں اور حکومتوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہم ہمیشہ سے کشمیر پر بنانے میں ناکام ہوئے ہیں۔ جس کی وجہ سے کشمیریوں کو بہت نقصان اٹھانا پڑا ہے ۔